چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ (اعتبار ساجد)

چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ

لوگ زندہ ہیں عجب صورتِ حال کے ساتھ

فیصلہ یہ تو بہرحال تجھے کرنا ہے

ذہن کے ساتھ سلگنا ہے یا جذبات کے ساتھ

گفتگو دیر سے جاری ہے نتیجے کے بغیر

اک نئی بات نکل آتی ہے ہر بات کے ساتھ

اب کے یہ سوچ کے تم زخمِ جدائی دینا

دل بھی بجھ جائے گا اس ڈھلتی ہوئی رات کے ساتھ

تم وہی ہو کہ جو پہلے تھے مری نظروں میں

کیا اضافہ ہوا ان اطلس و بانات کے ساتھ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *