محبت زندگی ہے زندگی کا نام مستی ہے (قمر انجم)

محبت زندگی ہے زندگی کا نام مستی ہے

اگر مستی نہ ہو تو زندگی مٹی سے سستی ہے

اگاؤ دور تک اے دوستو فصلیں محبت کی

محبت جس جگہ ہوتی نہیں لعنت برستی ہے

وہ راہ زندگی میں مسکرانا بھول جاتا ہے

غریبی جس کو اپنی زلف کے پنجے میں کستی ہے

کبھی وہ جوش تھا اپنے کنارے کاٹ دیتی تھی

مگر اب تو ندی خود قطرے قطرے کو ترستی ہے

لٹیرے اور قاتل ہر جگہ ہیں شہر میں انجم

نہیں معلوم حاصل ان کو کس کی سرپرستی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *