Category «بیدل حیدری»

مری داستان الم تو سن کوئی زلزلہ نہیں آئے گا(بیدل حیدری)

مری داستان الم تو سن کوئی زلزلہ نہیں آئے گا مرا مدعا نہیں آئے گا ترا تذکرہ نہیں آئے گا کئی گھاٹیوں پہ محیط ہے مری زندگی کی یہ رہ گزر تری واپسی بھی ہوئی اگر تجھے راستہ نہیں آئے گا اگر آئے دشت میں جھیل تو مجھے احتیاط سے پھینکنا کہ میں برگ خشک …

ہم تم میں کل دوری بھی ہو سکتی ہے (بیدل حیدری)

ہم تم میں کل دوری بھی ہو سکتی ہے وجہ کوئی مجبوری بھی ہو سکتی ہے پیار کی خاطر کچھ بھی ہم کر سکتے ہیں وہ تیری مزدوری بھی ہو سکتی ہے سکھ کا دن کچھ پہلے بھی چڑھ سکتا ہے دکھ کی رات عبوری بھی ہو سکتی ہے دشمن مجھ پر غالب بھی آ …