Category «شاذ تمکنت»

خراب ہوں کہ جنوں کا چلن ہی ایسا تھا (شاذ تمکنت)

خراب ہوں کہ جنوں کا چلن ہی ایسا تھا کہ تیرا حسن، مرا حسنِ ظن ہی ایسا تھا ہر ایک ڈوب گیا اپنی اپنی یادوں میں کہ تیرا ذکر سرِ انجمن ہی ایسا تھا بہانہ چاہیے تھا جوئے شیر وشیریں کا کوئی سمجھ نہ سکا تیشئہ ظن ہی ایسا تھا حدِ ادب سے گریزاں نہ …