عشق میں شعلہ بیانی کی طلب تھی مجھ کو (افضل خان)
عشق میں شعلہ بیانی کی طلب تھی مجھ کو اس حقیقت میں کہانی کی طلب تھی مجھ کو رات سویا میں ترا نقش سرہانے رکھ کر خواب میں مصرعئہ ثانی کی طلب تھی مجھ کو میں خود آنسو کی طرح آنکھ میں آیا تھا اپنے اندر ہی روانی کی طلب تھی مجھ کو تیری ضد …