Category «جون ایلیا»

نظر حیران دل ویران، میرا جی نہیں لگتا (جون ایلیا)

نظر حیران دل ویران، میرا جی نہیں لگتا بچھڑ کے تم سے میری جان ! میرا جی نہیں لگتا کوئی بھی تو نہیں ہے جو،پُکارے راہ میں مجھ کو ہوں میں بے نام اک انسان،میرا جی نہیں لگتا جہاں ملتے تھے ہم تم اور جہاں مل کر بچھڑتے تھے نہ وہ دٓر ہے ،نہ وہ …

ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے (جون ایلیا)

ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے کس نے عذابِ جاں سہا، کون عذابِ جاں میں ہے لمحہ بہ لمحہ دم بہ دم آن بہ آن رم بہ رم میں بھی گزشتگاں میں ہوں تو بھی گزشتگاں میں ہے آدم و ذاتِ کبریا کرب میں ہیں جدا جدا کیا کہوں ان کا …

دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو (جون ایلیا)

دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو جانا ہے اس دیار سے منظر سمیٹ لو آزادگی میں شرط بھی ہے احتیاط کی پرواز کا ہے اذن مگر پر سمیٹ لو حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کا سب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو بکھرا ہوا ہوں صرصر شام فراق …

دل کی ہر بات دھیان میں گزری (جون ایلیا)

دل کی ہر بات دھیان میں گزری ساری ہستی گمان میں گزری ازل داستاں سے اس دم تک جو بھی گزری اک آن میں گزری جسم مدت تری عقوبت کی ایک اک لمحہ جان میں گزری زندگی کا تھا اپنا عیش مگر سب کی سب امتحان میں گزری ہائے وہ ناوک گزارش رنگ جس کی …

چلو بادِ بہاری جا رہی ہے (جون ایلیا)

چلو بادِ بہاری جا رہی ہے پیا جی کی سواری جا رہی ہے شمال جاودان سبز جاں سے تمنا کی عماری جا رہی ہے فغاں اے دشمن دار دل و جاں مری حالت سدھاری جا رہی ہے جو ان روزوں مرا غم ہے وہ یہ ہے کہ غم سے بردباری جا رہی ہے ہے سینے …

تو بھی چپ ہے میں بھی چپ ہوں یہ کیسی تنہائی ہے (جون ایلیا)

تو بھی چپ ہے میں بھی چپ ہوں یہ کیسی تنہائی ہے تیرے ساتھ تری یاد آئی کیا تو سچ مچ آئی ہے شاید وہ دن پہلا دن تھا پلکیں بوجھل ہونے کا مجھ کو دیکھتے ہی جب اس کی انگڑائی شرمائی ہے اس دن پہلی بار ہوا تھا مجھ کو رفاقت کا احساس جب …

تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو (جون ایلیا)

تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ و پیماں بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو جنوں وہی ہے وہی میں مگر ہے شہر …

بے قراری سی بے قراری ہے (جون ایلیا)

بے قراری سی بے قراری ہے وصل ہے اور فراق طاری ہے جو گزاری نہ جا سکی ہم سے ہم نے وہ زندگی گزاری ہے نگھرے کیا ہوئے کہ لوگوں پر اپنا سایہ بھی اب تو بھاری ہے بن تمہارے کبھی نہیں آئی کیا مری نیند بھی تمہاری ہے آپ میں کیسے آؤں میں تجھ …