Category «جون ایلیا»

بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے (جون ایلیا)

بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے صرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں سب بچھڑ جائیں گے سب بکھر جائیں گے یہ خراباتیان خرد باختہ صبح ہوتے ہی سب کام پر جائیں گے کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں کیا …

اے کوئے یار تیرے زمانے گزر گئے (جون ایلیا)

اے کوئے یار تیرے زمانے گزر گئے جو اپنے گھر سے آئے تھے وہ اپنے گھر گئے اب کون زخم و زہر سے رکھے گا سلسلہ جینے کی اب ہوس ہے ہمیں ہم تو مر گئے اب کیا کہوں کہ سارا محلہ ہے شرمسار میں ہوں عذاب میں کہ مرے زخم بھر گئے ہم نے …

راہ وہ ہر خوشی کی چلتے ہیں (جون ایلیا)

راہ وہ ہر خوشی کی چلتے ہیں ہم بھی ہر روز غم بدلتے ہیں ہے عجب فیصلے کا صحرا بھی  چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں میں اسی طرح تو بہلتا ہوں اور سب کس طرح بہلتے ہیں ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں کیا تکلف کریں یہ …

کتنے عیش سے رہتے ہوں گے،  کتنے اتراتے ہوں گے (جون ایلیا)

کتنے عیش سے رہتے ہوں گے،  کتنے اتراتے ہوں گے جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے شام ہوئی خوش باش یہاں کے میرے پاس آجاتے ہیں میرے بجھنے کا نظارہ کرنے آجاتے ہوں گے! وہ جو نہ آنے والا ہے نہ اس سے مجھ کو مطلب تھا آنے والوں …

شوق کا رنگ بجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے (جون ایلیا)

شوق کا رنگ بجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے کیا مری فصل ہو چکی کیا مرے دن گزر گئے رہگزرِ خیال میں دوش بدوش تھے جو لوگ وقت کی گرد باد میں جانے کہاں بکھر گئے شام ہے کتنی بے تپاک  شہر ہے کتنا سہمناک ہم نفسو کہاں ہو تم؟ جانے یہ سب کدھر …

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے (جون ایلیا)

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے بن کے خوشبو کی اداسی رہیے دل کے باغ میں دور ہوتے جائیے نزدیک آتے جائیے جاتے جاتے آپ اتنا کام تو کیجئے میرا یاد کا سرو ساماں جلاتے جائیے رہ گئی امید تو برباد ہو جاؤں گا …

حالتِ دل کے سبب، حالتِ حال بھی گئی (جون ایلیا)

حالتِ دل کے سبب، حالتِ حال بھی گئی شوق میں کچھ نہیں گیا، شوق کی زندگی گئی ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک بات نہیں کہی گئی، بات نہیں سنی گئی بعد بھی تیرے جانِ جاں، دل میں رہا عجب سماں یاد رہی تری  یہاں ، پھر تری یاد بھی …