Category «مرزاداغ دہلوی»

راہ پر اُن کو لگا لائے تو ہیں باتوں میں (داغ دہلوی)

راہ پر اُن کو لگا لائے تو ہیں باتوں میں اور کھُل جائیں گے دو چار ملاقاتوں میں تمہیں انصاف سے اے حضرتِ ناصح کہہ دو لُطف اِن باتوں میں آتا ہے کہ اُن باتوں میں غیر کے سر کی بلائیں جو نہیں لیں ظالم کیا مِرے قتل کو بھی جان نہیں ہاتھوں میں وصل …

غضب کِیا تِرے وعدے پر اعتبار کیا (داغ دہلوی)

غضب کِیا تِرے وعدے پر اعتبار کیا تمام رات قیامت کا اتنظارکیا کسی طرح جو نہ اُس بُت نے  اعتبار کیا مِری وفا نے مجھے خُوب شرمسار کیا تجھے تو وعدۃ دیدار ہم سے کرنا تھا یہ کیا کِیا کہ جہاں کو امیدوار کیا یہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو ماآل اندیش انہوں …