نیاز و ناز کے جھگڑے مِٹائے جاتے ہیں (جگر مراد آبادی)
نیاز و ناز کے جھگڑے مِٹائے جاتے ہیں ہم ان میں اور وہ ہم میں سمائے جاتے ہیں یہ نازِ حسن تو دیکھو کہ دل کو تڑپا کر نظر ملاتے نہیں ، مسکرائے جاتے ہیں میں اپنی آہ کے صدقے کہ میری آہ میں بھی تِری نگاہ کے انداز پائے جاتے ہیں رواں دواں لیے …