Category «شاعری»

چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی (امیر امام)

چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی رات ہوتی جائے گی سنسان ہوتی جائے گی دیکھنا کیا ہے نظر انداز کرنا ہے کسے منظروں کی خود بہ خود پہچان ہوتی جائے گی اس کے چہرے پر مسلسل آنکھ رک سکتی نہیں آنکھ بار حسن سے ہلکان ہوتی جائے گی سوچ لو یہ دل …

کیا بتاؤں کہ جو ہنگامہ بپا ہے مجھ میں (عرفان ستار)

کیا بتاؤں کہ جو ہنگامہ بپا ہے مجھ میں ان دنوں کوئی بہت سخت خفا ہے مجھ میں اس کی خوش بو کہیں اطراف میں پھیلی ہوئی ہے صبح سے رقص کناں باد صبا ہے مجھ میں تیری صورت میں تجھے ڈھونڈ رہا ہوں میں بھی غالباً تو بھی مجھے ڈھونڈ رہا ہے مجھ میں …

انتہا تک بات لے جاتا ہوں میں (شارق کیفی)

انتہا تک بات لے جاتا ہوں میں اب اسے ایسے ہی سمجھاتا ہوں میں کچھ ہوا کچھ دل دھڑکنے کی صدا شور میں کچھ سن نہیں پاتا ہوں میں بن کہے آؤں گا جب بھی آؤں گا منتظر آنکھوں سے گھبراتا ہوں میں یاد آتی ہے تری سنجیدگی اور پھر ہنستا چلا جاتا ہوں میں …

میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں (اعتبار ساجد)

میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں جنم دن ہے اکیلا رو رہا ہوں کسی نے جھانک کر دیکھا نہ دل میں کہ میں اندر سے کیسا ہو رہا ہوں جو دل پر داغ ہیں پچھلی رتوں کے انہیں اب آنسوؤں سے دھو رہا ہوں سبھی پرچھائیاں ہیں ساتھ لیکن بھری محفل میں تنہا ہو …

طلسم زار شب ماہ میں گزر جائے (اعتبار ساجد)

طلسم زار شب ماہ میں گزر جائے اب اتنی رات گئے کون اپنے گھر جائے عجب نشہ ہے ترے قرب میں کہ جی چاہے یہ زندگی تری آغوش میں گزر جائے میں تیرے جسم میں کچھ اس طرح سما جاؤں کہ تیرا لمس مری روح میں اتر جائے مثال برگ خزاں ہے ہوا کی زد …

آج روٹھے ہوئے ساجن کو بہت یاد کیا (ساغر صدیقی)

آج روٹھے ہوئے ساجن کو بہت یاد کیا اپنے اجڑے ہوئے گلشن کو بہت یاد کیا جب کبھی گردشِ تقدیر نے گھیرا ہے ہمیں گیسوئے یار کی الجھن کو بہت یاد کیا شمع کی جوت پہ جلتے ہوئے پروانوں نے اک ترے شعلہ دامن کو بہت یاد کیا جس کے ماتھے پہ نئی صبح کا …

ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں (جمال احسانی)

ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں بنا بنایا ہوا گھر اجاڑ آیا ہوں وہ انتقام کی آتش تھی میرے سینے میں ملا نہ کوئی تو خود کو پچھاڑ آیا ہوں میں اس جہان کی قسمت بدلنے نکلا تھا اور اپنے ہاتھ کا لکھا ہی پھاڑ آیا ہوں اب اپنے دوسرے پھیرے کے …

دھرتی پر سب درد کے مارے کس کے ہیں (جمال احسانی)

دھرتی پر سب درد کے مارے کس کے ہیں آسمان پر چاند ستارے کس کے ہیں سنتے ہیں وہ شخص تو گھر ہی بدل گیا پھر یہ دل آویز اشارے کس کے ہیں کس صحرا کی دھول ہے سب کی آنکھوں میں بے موج و بے رود کنارے کس کے ہیں اب کیا سوچنا ایسی …

اپنے ہمراہ جلا رکھا ہے (جمال احسانی)

اپنے ہمراہ جلا رکھا ہے طاق دل پر جو دیا رکھا ہے جنبش لب نہ سہی تیرے خلاف ہاتھ کو ہم نے اٹھا رکھا ہے تو مجھے چھوڑ کے جا سکتا نہیں چھوڑ اس بات میں کیا رکھا ہے وہ ملا دے گا ہمیں بھی جس نے آب اور گل کو ملا رکھا ہے مجھ …

بکھر گیا ہے جو موتی پرونے والا تھا (جمال احسانی)

بکھر گیا ہے جو موتی پرونے والا تھا وہ ہو رہا ہے یہاں جو نہ ہونے والا تھا اور اب یہ چاہتا ہوں کوئی غم بٹائے مرا میں اپنی مٹی کبھی آپ ڈھونے والا تھا ترے نہ آنے سے دل بھی نہیں دکھا شاید وگرنہ کیا میں سر شام سونے والا تھا ملا نہ تھا …