قابلِ قدر عقل یا قد(حکایت سعدی)

میں بے ایک شہزادے کے متعلق سنا کہ پستہ قد اور بدصورت تھا اور اس کے دوسرے بھائی بلند قامت اور خوبصورت تھے ۔ ایک بار باپ (بادشاہ) اسے نفرت اور حقارت سے دیکھ رہا تھا ۔ بیٹا (شہزادہ) اپنی دانائی اور  بصیرت سے ساری بات سمجھ گیا اور کہنے لگا : اے باپ پستہ …

ہمارا چوتھی کھونٹ جانا (مشتاق احمد یوسفی)

بچپن میں ہم کبھی کیریئر کے بارے میں سنجیدگی سے سوچتے تھے تو انجن ڈررائیوری کے سامنے بادشاہی بھی ہیچ معلوم ہوتی تھی ۔ نام خدا ذرا سیانے ہوئے اور دل سے جن ،  بھوت اور بزرگوں کا ڈر نکلا اور وہ دن آئے جب سائے دھانی ہوتے ہیں ، جب دھوپ گلابی ہوتی ہے …

اہلِ علم اہلِ دولت سے افضل ہیں (حکایت سعدی)

ملک مصر میں ایک امیر کے دو بیٹے تھے ۔ ایک نے علم حاصل کیااور دوسرے نے مال و دولت اکٹھا کیا ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ علم حاصل کرنے والا بہت بڑا عالم بن گیا اور دوسرا ملک مصر کا وزیر ہو گیا ۔ -مال و دولت کا مالک بھائی عالم بھائی کو نفرت …

کسی کے حال سے بدگمان نہ ہو (حکایت سعدی)

ایک بزرگ نے ایک پارسا  سے پوچھا کہ فلاں عابدکے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے  جب کہ دوسرے تو اس کے بارے میں طعنہ زنی کرتے رہتے ہیں ۔ تو اس بزرگ نے کہا نے کہا کہ مجھے تو اس میں کوئی عیب یا خامی نظر نہیں آتی  ہے ۔ لیکن میں اس …

ہر کوئی اپنی نیکی کا بدلہ پائے گا (حکایتِ سعدی)

میں دریائی سفر میں تھا اور ہماری کشتی کے ساتھ دوسری کشتی مسافروں سے لدی ہوئی تھی ۔اتفاق سے وہ کشتی پانی کے بھنور میں پھنس گئی ۔ مسافر ڈوبنے لگے ۔ کشتی میں سوار ایک بزرگ نے ملاح سے کہا کہ ان دو ڈوبتے اشخاص کو پکڑ کے لے آ میں تمہیں ہر ایک …

مشتاق احمد یوسفی

مسٹر اینڈرسن نے آخری مرتبہ بڑی دھیرج سے سوال کیا:" تم اس پیشے میں کیوں آنا چاہتے ہو ؟  میں یہ سوال تمہیں انٹرویو میں فیل کرنے کے لئے نہیں پوچھ رہا ہوں ۔ اگر یہی منشا ہوتا تو میں یہ بھی پوچھ سکتا تھا کہ بتائو اس کتے کے والد کا کیا نام ہے ؟ …

حکایتِ سعدی

ایک ظالم کا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ وہ غریب لوگوں سے جب جلانے کی لکڑی خریدتا تو انتہائی ارزاں قیمت پر ۔ لیکن بیچتے وقت وہ وہی لکڑی کافی مہنگی بیچتا تھا ۔ ایک صاحبِ دل اس کے پاس سے گزرا۔ اس کی حالت سے آگاہ ہوااور کہا کہ اے فلاں تو تو ایک سانپ …

مشتاق احمد یوسفی

  تم یہ پیشہ کیوں اختیار کرنا چاہتے  ہو؟ کوئی معقول وجہ؟ ذہن پر بتہرا زور دیا ۔  وہ اگر معقول کی پخ نہ لگاتا تو ہم ایک ہزار وجوہات گنواسکتے تھےاور اگر اس نے ہماری سچ بولنے کی عادت کو اس شدت سے نہ سراہا ہوتا تو ہم یہ جھوٹ بول کر پیچھا چھڑالیتے کہ …

مشتاق احمد یوسفی

لیکن اس سال سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے ۔ بارش اور ایسی بارش ہم نے صرف مسوری میں اپنی شادی کے دن دیکھی تھی کہ پلائو کی دیگوں میں بیٹھ کر دلھن والے آ، جا  رہے تھے،خود ہمیں ایک کفگیر پر بٹھا کر قاضی کے سامنے پیش کیا گیا ۔ پھر نہ ہم نے ایسی حرکت …

  اس طرح ہے کہ ہر اک پیڑ کوئی مندر ہے (فیض احمد فیض)

شام    اس طرح ہے کہ ہر اک پیڑ کوئی مندر ہے                                                 کوئی اجڑا ہوا بے نور پرانا مندر                                                 ڈھونڈتا ہے جو خرابی کے بہانے کب سے                                                 چاک ہر بام ہر اک در کا دم آکر ہے                                                                                                 آسماں کوئی پروہت ہے جو ہر بام تلے                                                 جسم پر راکھ ملے …