غیر سے کہتے ہیں وہ میرے ستانے کے لیے (نظام رامپوری)

غیر سے کہتے ہیں وہ میرے ستانے کے لیے

ڈھونڈ لیں گے ہم بھی کوئی دل لگانے کے لیے

کچھ خبر بھی ہے تمہیں اپنے مریضِ عشق کی

یاد ہے کہتا تھا کوئی زہر کھانے کے لیے

کس کی باتوں سے تمہارا بزم میں رکتا ہے دل

یہ اشارے ہیں فقط میرے اٹھانے کے لیے

روٹھ کے بیٹھے ہیں ان سے کس توقع پر نظام

ہوش میں آؤ ، وہ آئیں گے منانے کے لیے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *