نامہ بر سچ کہو وہ کہتے تھے یاں آنے کو (نظام رامپوری)

نامہ بر سچ کہو وہ کہتے تھے یاں آنے کو

یا یہ کہتا ہے یوں ہی تو مِرے بہلانے کو

ہے یہی شکر کہ اتنا تو لحاظ ان کو ہوا

ہوئے دشمن سے خفا گو مِرے دکھلانے کو

اس رکاوٹ کا سبب وصل میں پھر کیا ہے مگر

آگے دشمن کے رہے بات قسم کھانے کو

آج ہنس ہنس کے جو تم پوچھتے ہو حال مِرا

سن لیا آپ نے کِس سے مِرے افسانے کو

اس کے کوچے ہی میں پھر کیوں نہیں پڑ رہتے نظام

ابھی آئے ہو ابھی کہتے ہو پھر جانے کو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *