ہوا نادم میں حالِ دل سنا کر (نظام رامپوری)

ہوا نادم میں حالِ دل سنا کر

جو اس نے مجھ کو دیکھا مسکرا کر

نہ پوچھو میرے آنے کا سبب تم

میں خود حیراں ہوں اس محفل میں ا کر

مِری سی باتیں واں کرتے ہیں اغیار

مِری دو چار باتیں سن سنا کر

تم ایسے کس لیے مغرور ہوتے

غضب ہم نے کیا الفت جتا کر

خدا کے واسطے یادِ بتاں چھوڑ

نظام اب کچھ دن یادِ خدا کر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *