کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا ایا (ساحر لدھیانوی)

کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا ایا

بات نکلی تو ہر اک بات  پہ رونا آیا

ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کو

کیا ہوا اج کس بات پہ رونا آیا

کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیں

بارہا ایسے سوالات پہ رونا آیا

کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست

سب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *