یہ عیش و طرب کے متوالے بیکار کی باتیں کرتے ہیں (شکیل بدایونی)

یہ عیش و طرب کے متوالے بیکار کی باتیں کرتے ہیں

پائل کے غموں کا علم نہیں جھنکار کی باتیں کرتے ہیں

ناحق ہے ہوس کے بندوں کو نظارۃ فطرت کا دعویٰ

آنکھوں میں نہیں ہے بےتابی دیدار کی باتیں کرتے ہیں

کہتے ہیں انہی کو دشمنِ دل اور نام انہی کا ناصح ہے

وہ لوگ جو رہ کر ساحل پر منجدھار کی باتیں کرتے ہیں

پہنچے ہیں جو اپنی منزل پر ان کو تو نہیں کچھ نازِ سفر

چلنے کا جنہیں مقدور نہیں رفتار کی باتیں کرتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *