ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو اتنی کیا بے زاری ہے (اعتبار ساجد)
ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو اتنی کیا بے زاری ہے ہم نے کوئی شکایت کی ہے بے شک جان ہماری ہے تم نے خود کو بانٹ دیا ہے کیسے اتنے خانوں میں سچوں سے بھی دعا سلام ہے جھوٹوں سے بھی یاری ہے کیسا ہجر قیامت کا ہے لہو میں شعلے ناچتے ہیں آنکھیں …