Monthly archives: July, 2020

ہوا مہک اٹھی رنگِ چمن بدلنے لگا (پروین شاکر)

ہوا مہک اٹھی رنگِ چمن بدلنے لگا وہ میرے سامنے جب پیرہن بدلنے لگا بہم ہوتے ہیں تو اب گفتگو نہیں ہوتی بیان حال میں طرزِ سخن بدلنے لگا اندھیرے میں بھی مجھے جگمگا گیا ہے کوئی بس اک نگاہ سے رنگِ بدن بدلنے لگا ذرا سی دیر کو بارش رکی تھی شاخوں پر       مزاجِ …

چراغِ راہ بجھا کیا کہ راہنما بھی گیا (پروین شاکر)

چراغِ راہ بجھا کیا کہ راہنما بھی گیا ہوا کے ساتھ مسافر کا نقشِ پا بھی گیا میں پھول چنتی رہی اور مجھے خبر نہ ہوئی وہ شخص آکے مرے شہر سے چلا بھی گیا بہت عزیز سہی اس کو میری دلداری مگر یہ ہے کہ کبھی دل مرا دکھا بھی گیا اب ان دریچوں …

قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی (پروین شاکر)

قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی پر میں کیا کرتی کہ زنجیر تیرے نام کی تھی جس کے ماتھے پہ مرے بخت کا تارہ چمکا چاند کے ڈوبنے کی بات اسی شام کی تھی میں نے ہاتھوں کو ہی پتوار بنایا ورنہ ایک ٹوٹی ہوئی کشتی مرے کس کام کی تھی …

!ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا (پروین شاکر)

!ٹوٹی  ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا !بجتے رہیں ہواؤں سے در تم کو اس سے کیا تم موج موج مثلِ  صبا گھومتے رہو کٹ جائیں کسی کی سوچ کے پر تم کو اس سے کیا  اوروں کا ہاتھ تھامو انہیں راستہ دکھاؤ میں بھول جاؤں اپنا ہی گھر تم کو اس …

یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا (ظفر اقبال)

یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا غزال اشک سرِ صبح دوبِ مژگاں پر                                کب اپنی آنکھ کھلی اور لہو لہو نہ ملا چمکتے چاند بھی تھے شہر شب کے ایواں میں نگارِ غم سا مگر کوئی شمع رو نہ ملا انہی …

خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہیے (ظفر اقبال)

خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہیے یہ تماشا اب سرِ بازار ہونا چاہیے خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی پہلے ان کو خواب سے بیدار ہونا چاہیے اب وہی کرنے لگے ہیں دیدار سے آگے کی بات جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہیے بات پوری ہے ادھوری چاہیے اے جانِ …