رسمِ سجدہ بھی اٹھا دی ہم نے (باقی صدیقی)

رسمِ سجدہ بھی اٹھا دی ہم نے

عظمتِ عشق بڑھادی ہم نے

آنچ صیاد کے گھر تک پہنچی

اتنی شعلوں کو ہوا دی ہم نے

دل کو آنے لگا بسنے کا خیال

آگ جب گھر کو لگا دی ہم نے

اس قدر تلخ تھی رودادِ حیات

یاد آتے ہی بھلا دی ہم نے

حال جب پوچھا کسی نے باقی

ایک غزل سنا دی ہم نے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *