Category «ظفر اقبال»

یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا (ظفر اقبال)

یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا غزال اشک سرِ صبح دوبِ مژگاں پر                                کب اپنی آنکھ کھلی اور لہو لہو نہ ملا چمکتے چاند بھی تھے شہر شب کے ایواں میں نگارِ غم سا مگر کوئی شمع رو نہ ملا انہی …

خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہیے (ظفر اقبال)

خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہیے یہ تماشا اب سرِ بازار ہونا چاہیے خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی پہلے ان کو خواب سے بیدار ہونا چاہیے اب وہی کرنے لگے ہیں دیدار سے آگے کی بات جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہیے بات پوری ہے ادھوری چاہیے اے جانِ …