یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا (ظفر اقبال)
یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا غزال اشک سرِ صبح دوبِ مژگاں پر کب اپنی آنکھ کھلی اور لہو لہو نہ ملا چمکتے چاند بھی تھے شہر شب کے ایواں میں نگارِ غم سا مگر کوئی شمع رو نہ ملا انہی …