Category «فہمیدہ ریاض»

دنیا کی لمبی راہوں پر ہم یوں تو چلتے جاتے ہیں (فہمیدہ ریاض)

کچھ لوگ دنیا کی لمبی راہوں پر ہم یوں تو چلتے جاتے ہیں کچھ ایسے لوگ بھی ملتے ہیں جویاد ہمیشہ آتے ہیں وہ راہ بدلتے ہیں اپنی اور مُڑ کر ہاتھ ہلاتے ہیں لیکن وہ دلوں کو یادوں کی خوشبو بن کر مہکاتے ہیں ایسے ہی سفر کرتے کرتے ، اِک شخص ملا ہم …

لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا (فہمیدہ ریاض)

لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا چھو کے میرا بدن اپنے بچے کے دِل کا دھڑکنا سنو ناف کے اس طرف اس کی جنبش کو محسوس کرتے ہو تم؟ بس یہیں چھوڑ دو تھوڑی دیر اور اس ہاتھ کو میرے ٹھندے بدن پر یہیں چھوڑ دو میرے بے کل نفس کو …

بڑی سہانی رات تھی وہ (فہمیدہ ریاض)

ایک رات کی کہانی   بڑی سہانی رات تھی وہ ہوا میں ان جانی کھوئی کھوئی مہک رچی تھی بہار کی خوش گوار حِدت سے رات گلنار ہورہی تھی روپہلے سپنے سے ، آسماں پر سحاب بن کر بکھر گئے تھے اور ایسی اک رات ایک آنگن میں کوئی لڑکی کھڑی ہوئی تھی خموش ۔۔۔۔۔۔ …

بیٹھا ہے میرے سامنے وہ (فہمیدہ ریاض)

بیٹھا ہے میرے سامنے وہ   بیٹھا ہے میرے سامنے وہ  جانے کِس سوچ میں پڑا ہے اچھی آنکھیں ملی ہیں اُس کو وحشت کرنا بھی آگیا ہے بچھ جاؤں میں اُس کے راستے میں پھر بھی کیا اس سے فائدہ ہے ہم دونوں ہی یہ تو جانتے ہیں وہ میرے لئے نہیں بنا ہے …

جب نیند بھری ہو آنکھوں میں )فہمیدہ ریاض)

جب نیند بھری ہو آنکھوں میں   جب نیند بھری ہو آنکھوں میں ، جب رات گئے بیلا مہکے اور چار طرف ہو سناٹا ، چپ چاپ گزرتے ہوں لمحے ایسے میں ہوا کا جھونکا بھی پتوں میں جو آہٹ کرتا ہے مجھ کو تو گماں یہ ہوتا ہے ، جیسے وہ ہنسا آہستہ سے …

ٹپ ٹپ بوندیں ، بے کل خواہش (فہمیدہ ریاض)

خوشبو   ٹپ ٹپ بوندیں ، بے کل خواہش ساون رُت چھائی ہے ہر سُو آم کے پیڑوں سے آتی ہے کوئل کی آوارہ کُو کُو   غم ، دھرتی کی سوندھی خوشبو سوئی یادوں کو سہلائے بیتی برساتوں کی گپھا میں کھوئے کھوئے چھنکے گھنگھرو   لہر لہر بے چین ہے ساگر ساحل پیاسا ذرہ …

جن پر میرا دل دھڑکا تھا ، وہ سب باتیں دہراتے ہو (فہمیدہ ریاض)

وہ لڑکی   جن پر میرا دل دھڑکا تھا ، وہ سب باتیں دہراتے ہو وہ جانے کیسی لڑکی ہے تم اب جس کے گھر جاتے ہو   مجھ سے کہتے تھے بِن کاجل اچھی لگتی ہیں مِری آنکھیں تم اب جس کے گھر جاتے ہو کیسی ہوں گی اس کی آنکھیں   تنہائی میں …

ایک ہے ایسی لڑکی جس سے تم نے ہنس کر بات نہ کی (فہمیدہ ریاض)

اس کا دل تو اچھا تھا ایک ہے ایسی لڑکی جس سے تم نے ہنس کر بات نہ کی کبھی نہ دیکھا ، چمکے اس کی آنکھوں میں کیسے موتی کبھی نہ سوچا، تم سے ایسی باتیں وہ کیوں کہتی ہے کبھی نہ سمجھا ، ملتے ہو تو گھبرائی کیوں رہتی ہے کیوں اس کے …

مِری چنبیلی کی نرم خوشبو (فہمیدہ ریاض)

مِری چنبیلی کی نرم خوشبو   مِری چنبیلی کی نرم خوشبو ہوا کے دھارے پہ بہ رہی ہے ہوا کے ہاتھوں میں کھیلتی ہے تِرا بدن ڈھونڈنے چلی ہے   مِری چنبیلی کی نرم خوشبو مجھے تو زنجیر کر چکی ہے   الجھ گئی ہے کلائیوں میں مِرے گلے سے لپٹ گئی ہے   وہ …