پھر کوئی آیا دلِ زار نہیں کوئی نہیں (فیض احمد فیض)

تنہائی   پھر کوئی آیا دلِ زار! نہیں کوئی نہیں راہرو ہو گا ، کہیں اور چلا جائے گا ڈھل چکی رات ، بکھرنے لگا تاروں کا غبار لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ سوگئی راستہ تک تک کے ہر اِک راہگزار اجنبی خاک نے دھندلا دیئےقدموں کے سراغ گل کرو شمعیں بڑھا دو مے …

تِرے غم کو جاں کی تلاش تھی تِرے جاں نثار چلے گئے (فیض احمد فیض)

تِرے غم کو جاں کی تلاش تھی تِرے جاں نثار چلے گئے تِری راہ میں جو کرتے تھے سرطلب سرِ راہ گزار چلے گئے   تِری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی مِرے ضبطِ حال سے روٹھ کر مِرے غمگسار چلے گئے   نہ سوالِ وصل نہ عرضِ غم نہ حکایتیں نہ شکایتیں …

رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام (فیض احمد فیض)

رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام موسمِ گل تمہارے بام پر آنے کا نام   دوستو اس چشم و لب کی کچھ کہو جس کے بغیر گلستاں کی بات رنگیں ہے نہ مے خانے کا نام   پھر نظر میں پھول مہکے ، دل میں پھر شمعیں جلیں پھر تصور نے لیا اس …

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہات میں تیرا ہات نہیں (فیض احمد فیض)

کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں کب ہاتھ میں تیرا ہاتھ نہیں صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں   مشکل ہیں اگر حالات وہاں دل بیچ آئیں جاں دے آئیں دل والو کوچئہ جاناں میں کیا ایسے بھی حالات نہیں   جس دھج سے کوئی مقتل کو گیا وہ …

نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش دلِ ریزہ ریزہ گنوادیا (فیض احمد فیض

نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش دلِ ریزہ ریزہ گنوادیا جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تنِ داغ داغ لٹا دیا   مِرے چارہ گر کو نوید ہو صفِ دشمناں کا خبر کرو  جو وہ  قرض رکھتے جان پر وہ حساب آج چکا دیا   کرو کج جبیں پہ سرِ کفن مِرے قاتلوں کو گماں نہ ہو …

نیپال کی ایک خوبصورت لیکن خطرناک سڑک

نیپال  کے  پہاڑی علاقے انا پُرنا سے گزرنے والی مانگا روڈ دنیا کی خطرناک ترین سڑکوں میں شمار ہوتی ہے ۔  یہ نہ صرف ایک  لمبا اور پہاڑوں کے گرد بل کھاتا ہوا راستہ ہے بلکہ اس کا کچھ حصہ ایک بڑی آبشار میں سے گزرتا ہے ۔یہ ایک پرانا راستہ ہے جو بدھ مت …

دوسری عالم گیر جنگ کا ہیرو(مشتاق احمد یوسفی)

مہینے میں ایک دو بار ایسا بھی ہوتا کہ رات کہ بارہ بج جاتے اور اکاؤنٹ کسی طرح "بیلنس" ہونے کا نام نہ لیتا ۔ حساب کو ہر سگریٹ کی دھونی اور چائے کے تریڑے دیے جاتے ۔ لیکن 2 اور 2 کسی طرح 4 نہ ہو پاتے ۔ فرق کبھی ایک لاکھ کا نکلتا …

پہلا ایشیائی( مشتاق احمد یوسفی)

اگر مبالغہ اور جھوٹ،  بولنا قابلِ دست اندازی پولیس جرم ہوتے تو ان کے ہاتھوں میں مستقلاً  ہتھکڑی پڑی ہوتی ۔ اور ہم نقلِ مجرمانہ میں ساری زندگی حوالات کے جنگلے کے پیچھے مُنہ پر رومال ڈالے گزارتے ۔ تیسرے چوتھے محفل جمتی ۔ وہی ہمہمے وہی ہاؤ ہو ۔ ایک دن ترنگ میں آئے تو …

دشمن ہمیشہ بد خواہ رہے گا (حکایت سعدی)

ایک تاجر کو ایک ہزار کا گھاٹا پڑ گیا ۔ اس نے اپنے لڑکے سے کہا تجھے یہ بات کسی اور سے نہیں کہنی چاہئیے ۔ لڑکے نے کہا ،  ابا جان آپ کا حکم سر آنکھوں پر نہیں کہوں گا لیکن مناسب ہو گا کہ آپ مجھے اس کے فائدہ سے مطلع کر دیں …

کون بہتر دوست یا دشمن (حکایت سعدی)

  میں نے اپنے ایک دوست سے کہا کہ میں اکثر اوقات بولنے کی بجائے خاموشی اخیتار کرتا ہوں اس لئے کہ میں جانتا ہوں کہ بات کرتے ہوئے بری بھلی بات منہ سے نکل جاتی ہے اور دشمنوں کی نگاہ برائی کے علاوہ اور کسی چیز پر نہیں پڑتی ۔ اس نے کہا اے …