Monthly archives: July, 2019

بیٹھا ہے میرے سامنے وہ (فہمیدہ ریاض)

بیٹھا ہے میرے سامنے وہ   بیٹھا ہے میرے سامنے وہ  جانے کِس سوچ میں پڑا ہے اچھی آنکھیں ملی ہیں اُس کو وحشت کرنا بھی آگیا ہے بچھ جاؤں میں اُس کے راستے میں پھر بھی کیا اس سے فائدہ ہے ہم دونوں ہی یہ تو جانتے ہیں وہ میرے لئے نہیں بنا ہے …

پیام آئے ہیں اس یارِ بے وفا کے مجھے (احمد فراز)

پیام آئے ہیں اس یارِ بے وفا کے مجھے جسے قرار نہ آیا کہیں  بھلا کے مجھے   جدائیاں ہوں تو ایسی کہ عمر بھر نہ ملیں فریب دو تو ذرا سلسلے بڑھا کے مجھے   نشے سے کم تو نہیں یادِ یار کا عالم کہ لے اڑا ہے کوئی دوش پر ہوا کے مجھے …

بارہا مجھ سےکہا دل نے کہ اے شعبدہ گر (احمد فراز)

بارہا مجھ سےکہا دل نے کہ اے شعبدہ گر تو کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے کبھی اُس حسنِ دل آراء کی بھی تصویر بنا جو تری سوچ کے خاکوں میں لہو بھرتا ہے   بارہا دل نے یہ آواز سنی اور چاہا مان لوں مجھ سے جو وجدان مرا کہتا ہے لیکن اس …

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لئے آ (احمد فراز)

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لئے آ آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لئے آ   کچھ تو مِرے پندارِ محبت کا بھرم رکھ تو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لئے آ   پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تو رسم و رہِ دنیا ہی نبھانے کے …

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا ( احمد فراز)

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا   صبح دم چھوڑ گیا نکہتِ گل کی صورت رات کو غنچئہ دل میں سمٹ آنے والا   کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس کے وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا   میں نے دیکھا …

اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں (احمد فراز)

اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں   تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں   ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں اور کہیں اور مبتلا ہو جائیں   عشق بھی کھیل ہے نصیبوں کا خاک  ہو …

غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا (اکبر الہ آبادی)

غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارہ نہیں ہوتا آنکھ ان سے جو ملتی ہے تو کیا کیا نہیں ہوتا   جلوہ نہ ہو معنی کا تو صورت کا اثر کیا بلبل گلِ تصویر کا شیدا نہیں ہوتا   اللہ بچائے مرضِ عشق سے دل کو سنتے ہیں یہ عارضہ اچھا نہیں ہوتا   تشبیہ ترے چہرے …

غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا (مجروح سلطان پوری)

غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا سمجھے بھی تو کیا سمجھے جانا بھی تو کیا جانا   اک عمر کے دکھ پائے سوتے ہیں فراغت سے اے غلغئہ محشر! ہم کو نہ جگا جانا   کیا یار کی بدخوئی، کیا غیر کی بدخواہی سرمایئہ صد آفت ہے دل ہی کا آ جانا …

وہ باتیں تِری وہ فسانے تِرے (عبد الحمید عدم)

وہ باتیں تِری وہ فسانے تِرے  شگفتہ شگفتہ بہانے تِرے   بس اِک داغِ سجدہ مِری کائنات جبینیں تِری آستانے تِرے   فقیروں کا جمگھٹ گھڑی دو گھڑی شرابیں تِری بادہ خانے تِرے   بہار و خزاں  کم نگاہوں کے وہم بُرے یا بھلے سب زمانے تِرے   عدم بھی ہے تیرا حکایت کدہ کہاں …

مطلب معاملات کا کچھ پا گیا ہوں میں (عبدالحمید عدم)

مطلب معاملات کا کچھ پا گیا ہوں میں ہنس کر فریبِ چشمِ کرم کھا گیا ہوں میں   ساقی ذرا نگاہ ملا کر تو دیکھنا کمبخت ہوش میں تو نہیں آگیا ہوں میں   شاید مجھے نکال کے پچھتارہے ہوں آپ محفل میں اس خیال سے پھر آگیا ہوں میں   کیا اب حساب بھی …