Category «محسن بھوپالی»

ٹھوکریں کھا کر جو سنبھلتے ہیں (محسن بھوپالی)

ٹھوکریں کھا کر جو سنبھلتے ہیں نظمِ گیتی وہی بدلتے ہیں وہ ترستے ہیں روشنی کے لیے جن کے خوں سے چراغ جلتے ہیں بے سبب مسکرانا کیا معنی بے سبب اشک بھی نکلتے ہیں تہمت گم رہی ہے بچنے کو راہبر راستے بدلتے ہیں گھیر لیتی ہے گردشِ دوراں گیسوؤں سے جو بچ نکلتے …

زاویہ کوئی مقرر نہیں ہونے پاتا (محسن بھوپالی)

زاویہ کوئی مقرر نہیں ہونے پاتا دائمی ایک بھی منظر نہیں ہونے پاتا عمرِ مصروف ! کوئی لمحئہ فرصت ہو عطا میں کبھی خود کو میسر نہیں ہونے پاتا آئے دن آتش و آہن سے گزرتا ہے مگر دل وہ کافر ہے کہ پتھر نہیں ہونے پاتا فن کے کچھ اور بھی ہوتے ہیں تقاضے …

نظر ملا کے ذرا دیکھ مت جھکا آنکھیں (محسن بھوپالی)

نظر ملا کے ذرا دیکھ مت جھکا آنکھیں بڑھا رہی ہیں نگاہوں کا حوصلہ آنکھیں جو دل میں عکس ہے  آنکھوں سے بھی وہ چھلکے گا دل آئنہ ہے مگر دل کا آئنہ آنکھیں وہ اک ستارہ تھا جانے کہاں گرا ہو گا خلا میں ڈھونڈرہی ہیں نہ جانے کیا آنکھیں غمِ حیات نے فرصت …

غلط تھے وعدے مگر میں یقین رکھتا تھا (محسن بھوپالی)

غلط تھے وعدے مگر میں یقین رکھتا تھا وہ شخص لہجہ بڑا دلنشین رکھتا تھا ہے تار تار مرے اعتماد کا دامن کسے بتاؤں کہ میں بھی امین رکھتا تھا اتر گیا ہے رگوں میں مری لہو بن کر وہ زہر ذائقہ انگبین رکھتا تھا گزرنے والے نہ یوں سرسری گزر دل سے مکاں شکستہ …

چمن چمن اُسی رنگین قبا کو دیکھتے ہیں (محسن بھوپالی)

چمن چمن اُسی رنگین قبا کو دیکھتے ہیں ہر ایک جلوے میں جلوہ نما کو دیکھتے ہیں یہ تیری جھیل سی آنکھوں میں ڈوبنے والے تجھے خبر بھی ہے آبِ بقا کو دیکھتے ہیں جو تیرے ہونٹ ہلیں تو پھوار پڑتی ہے ترے سکوت میں شہرِ نوا کو دیکھتے ہیں ترے ستم میں بھی ہم …

جو غم شناس ہو ایسی نظر تجھے بھی دے (محسن بھوپالی)

جو غم شناس ہو ایسی نظر تجھے بھی دے یہ آسماں غمِ دیوار و در تجھے بھی دے سخنِ گلاب کو کانٹوں میں تولنے والے خدا سلیقئہ عرضِ ہنر تجھے بھی دے خراشیں روز چنے اور دل گرفتہ نہ ہو یہ ظرفِ آئنہ ، آئنہ گر تجھے بھی دے ہے وقت سب سے بڑا منتقم …

پہلو میں دل ہو اور دہن میں زباں نہ ہو (محسن بھوپالی)

پہلو میں دل ہو اور دہن میں زباں نہ ہو میں کیسے مان لوں کہ حقیقت بیاں نہ ہو ہم نے تو اپنے خوں سے جلائی ہیں مشعلیں ہم سے تو اے نگارِ سحر بدگماں نہ ہو میرے سکوتِ لب پہ بھی الزام آگئے میری طرح چمن میں کوئی بے زباں نہ ہو محسن ہمارے …

المدد اے چاک دامانو قبا خطرے میں ہے (محسن بھوپالی)

المدد اے چاک دامانو قبا خطرے میں ہے ڈوبنے والو بچاؤ ، ناخدا خطرے میں ہے خونِ دل دینا ہی ہو گا اے اسیرانِ چمن بوئے غنچہ روئے گل دستِ صبا خطرے میں ہے مصلحت کوشی ہے یا ہے شوخئی طرزِ بیاں راہبر خود کہہ رہا ہے قافلہ خطرے میں ہے چاک دامانوں پہ محسن …

خبر کیا تھی نہ ملنے کے نئے ااسباب کردے گا (محسن بھوپالی)

خبر کیا تھی نہ ملنے کے نئے ااسباب کردے گا وہ کر کے خواب کا وعدہ مجھے بے خواب کرد ے گا کسی دن دیکھنا وہ آ کے میری کشتِ ویراں پر اچٹی سی نظر دالے گا اور شاداب کر دے گا وہ اپنا حق سمجھ کر بھول جائے گا ہر اک احساس پھر اِس …

غلط تھے وعدے مگر میں یقین رکھتا تھا(محسن بھوپالی)

غلط تھے وعدے مگر میں یقین رکھتا تھا وہ شخص لہجہ بڑا دلنشین رکھتا تھا ہے تار تار مرے اعتماد کا دامن کسے بتاؤں کہ میں بھی امین رکھتا تھا اتر گیا ہے رگوں میں مری لہو بن کر وہ زہر ذائقہ انگبین رکھتا تھا گزرنے والے نہ یوں سرسری گزر دل سے مکاں شکستہ …