زخم وہ دل پہ لگا ہے کہ دکھائے نہ بنے (جگر مراد آبادی)

زخم وہ دل پہ لگا ہے کہ دکھائے نہ بنے اور چاہیں کہ چھپا لیں تو چھپائے نہ بنے ہائے بیچارگئی عشق کہ محفل میں سر جھکائے نہ بنے آنکھ اٹھائے نہ بنے یہ سمجھ لو کہ غمِ عشق کی تکمیل ہوئی ہوش میں آ کے بھی جب ہوش میں آئے نہ بنے کس قدر …

دل گیا رونقِ حیات گئی (جگر مراد آبادی)

دل گیا رونقِ حیات گئی غم گیا ساری کائنات گئی دل دھڑکتے ہی پھر گئی وہ نظر لب تک آئی نہ تھی کہ بات گئی ہاں یہ سرشاریاں جوانی کی آنکھ جھپکی ہی تھی کہ رات گئی مرگِ عاشق تو کچھ نہیں لیکن اک مسیحا نفس کی بات گئی قیدِ ہستی سے کب نجات جگر …

جلوہ بقدر ظرف نظر دیکھتے رہے (جگر مراد آبادی)

جلوہ بقدر ظرف نظر دیکھتے رہے کیا دیکھتے ہم ان کو مگر دیکھتے رہے اپنا ہی عکس پیش نظر دیکھتے رہے آئینہ رو برو تھا جدھر دیکھتے رہے ان کی حریم ناز کہاں اور ہم کہاں نقش و نگار پردہ ء در دیکھتے رہے ایسی بھی کچھ فراق کی راتیں گزر گئیں جیسے انہی کو …

داستان غم دل ان کو سنائی نہ گئی (جگر مراد آبادی)

داستان غم دل ان کو سنائی نہ گئی بات بگڑی تھی کچھ ایسی کہ بنائی نہ گئی سب کو ہم بھول گئے جوش جنوں میں لیکن اک تری یاد تھی ایسی جو بھلائی نہ گئی عشق پر کچھ نہ چلا دیدۂ تر کا قابو اس نے جو آگ لگا دی وہ بجھائی نہ گئی پڑ …

مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دے (افتخار عارف)

مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دے میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کر دے یہ روشنی کے تعاقب میں بھاگتا ہوا دن جو تھک گیا ہے تو اب اس کو مختصر کر دے میں زندگی کی دعا مانگنے لگا ہوں بہت جو ہو سکے تو دعاؤں کو بے اثر کر …

ہوا کے پردے میں کون ہے جو (افتخار عارف)

مکالمہ ہوا کے پردے میں کون ہے جو چراغ کی لو سے کھیلتا ہے کوئی تو ہو گا جو خلعتِ انتساب پہنا کے وقت کی رو سے کھیلتا ہے کوئی تو ہوگا حجاب کو رمزِ نور کہتا ہے اور پرتو سے کھیلتا ہے کوئی تو ہو گا کوئی نہیں ہے کوئی نہیں ہے یہ خوش …

دیارِ نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو (افتخار عارف)

دیارِ نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے مِرے مزاج کے سبھی موسموں کا ساتھی ہو میں اس کے ہاتھ نہ آؤں وہ میرا ہو کے رہے میں گِر پڑوں تو مری پستیوں کا ساتھی …

جب عمر کی نقدی ختم ہوئی (ابن انشاء)

جب عمر کی نقدی ختم ہوئی ا ب عمر کی نقدی ختم ہوئی ا ب ہم کو ادھار کی حاجت ہے ہے کوئی جو ساہو کار بنے ہے کوئی جو دیون ہار بنے کچھ سال ،مہینے، دن لوگو پر سود بیاج کے بن لوگو ہاں ا پنی جاں کے خزانے سے ہاں عمر کے توشہ …

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے​ (ابن انشا)

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے​ اس روپ کی رانی کی تصویر بنانی ہے​ ​ ہم اہل محبت کی وحشت کا وہ درماں ہے​ ہم اہل محبت کو آزار جوانی ہے​ ​ ہاں چاند کے داغوں کو سینے میں بساتے ہیں​ دنیا کہے دیوانا ۔۔۔ دنیا دیوانی ہے​ ​ اک بات …

ہجر و وصالِ یار کا پردہ اُٹھا دیا (فراق گورکھپوری)

ہجر و وصالِ یار کا پردہ اُٹھا دیا خود بڑھ کے عِشق نے مجھے میرا پتا دیا گرد و غُبارِ ہستیِ فانی اُڑا دیا اے کیمیائے عِشق مجھے کیا بَنا دیا وہ سامنے ہے اور نَظر سے چُھپا دیا اے عِشقِ بے حجاب مجھے کیا دِکھا دِیا وہ شانِ خامشی کہ بہاریں ہیں مُنتظر وہ …