درخت۔۔۔۔۔ میرے دوست (ثروت حسین)
درخت۔۔۔۔۔ میرے دوست درخت! میرے دوست تم مل جاتے ہو مجھے کسی نہ کسی موڑ پر اور آسان کر دیتے ہو میرا سفر تمہارے پیروں کی انگلیاں جمی رہیں پاتال کے بھیدوں پر قائم رہے میرے دوست تمہارت تنے کی متانت اور قوت۔۔۔۔ دھوپ اور بارش تمہیں اپنے تحفوں سے نوازتی رہے تم بہت پروقار …