Category «منیر نیازی»

کمرے میں خاموشی ہے (منیر نیازی)

میں  وہ اور رات   کمرے میں خاموشی ہے اور باہر رات بہت کالی ہے اُونچے اُونچے پیڑوں پر سیاہی نے چھاؤنی ڈالی ہے تیز ہوا کہتی ہے پَل میں برکھا آنی والی ہے   وہ سولہ سنگھار کئے اپنی ہی سوچ میں کھوئی ہوئی ہے سانسوں میں وہ گہرا پن ہے جیسے بے سدھ …

ایک خواہش (منیر نیازی)

ایک خواہش   یخ آلود ، ٹھنڈی ہوا   بادلوں سے بھری شام ہو   اور طوفان زدہ بحر کی تُند موجوں کی مانند   آوازیں دیتے ہوئے پیڑ ہوں   شہر کی سونی گلیوں میں اُڑتے ہوئے خشک پتوں   پُراسرار دروازے کھلنے کی مدھم صدا   ریشمی پیرہن سرسرانے کی خوشبوؤں کا شور …

آنکھوں میں اندھیری رین بھی ہے (منیر نیازی)

ایک پہیلی   آنکھوں میں اندھیری رین بھی ہے   میری ہی طرح بے چین بھی ہے   پر اُس کی اپنی شان بھی ہے   ہونٹوں پہ عجب مسکان بھی ہے   اور منہ میں رنگیلا پان بھی ہے   جب دیکھیں تو شرماتی ہے   جب چاہیں تو گھبراتی ہے

دیئے ابھی نہیں جلے (منیر نیازی)

آمدِ شب   دیئے ابھی نہیں جلے   درخت بڑھتی تیرگی میں چھپ چلے   پرند قافلوں میں ڈھل کے اُڑ چلے   ہوا ہزار مرگِ آرزو کا ایک غم لیے   چلی پہاڑوں کی سمت رُخ کئے   کھُلے سمندروں میں کشتیوں کے بادباں کھلے   سوادِ شہر کے کھنڈر   گئے دنوں کی …

اُس سمت مجھ کو یار نے جانے نہیں دیا (منیر نیازی)

اُس سمت مجھ کو یار نے جانے نہیں دیا اک اور شہرِ یار میں آنے نہیں دیا   کچھ وقت چاہتے تھے کہ سوچیں ترے لیے تو نے وہ وقت ہم کو زمانے نہیں دیا   منزل ہے اس مہک کی کہاں کس چمن میں ہے اس کا پتہ سفر میں ہوا نے نہیں دیا …

ملن کی رات (منیر نیازی)

ملن کی رات   اے دوشیزہ! مت گھبرا   اب سورج ڈوبنے والا ہے   سورج ڈوب کے ایک اندھیری کالی رات کو لائے گا   لاکھوں انہونی باتوں کا میلا دھیان میں لائے گا   پھر بادل گھر کر آئیں گے   گرج گرج کر چمک چمک کر تیرا جی دہلائیں گے   برکھا …

جادو گھر (منیر نیازی)

  کسی مکاں میں کوئی مکیں ہے جو سرخ پھولوں سے بھی حسیں ہے وہ جس کی ہر بات دل نشیں ہے   کبھی کوئی اُس مکاں میں جائے اور اُس حسینہ کو دیکھ پائے تو دل میں اک درد لے کے آئے   بھرے جہاں میں عجب سماں ہے جدھر بھی دیکھو وہی مکاں …

ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں (منیر نیازی)

  ہمیشہ دیر کردیتا ہوں میں ہر کام کرنے میں ضروری بات کہنی ہو کوئی وعدہ نبھانا ہو اسے آواز دینی ہواسے واپس بلانا ہو ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں مدد کرنی ہو اس کی، یار کی ڈھارس بندھانا ہو بہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ہو ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں …

بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا (منیر نیازی)

بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا اس حسن کا شیوہ ہے  جب عشق نظر آئے پردے میں چلے جانا شرمائے ہوہئے رہنا اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے …