چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال (قتیل شفائی)
چاندی جیسا رنگ ہے تیرا سونے جیسے بال اک تو ہی دھنوان ہے گوری ، باقی سب کنگال ہر آنگن میں سجے نہ تیرے اجلے روپ کی دھوپ چھیل چھبیلی رانی تھوڑا گھونگھٹ اور نکال بھر بھر نظریں دیکھیں تجھ کو آتے جاتے لوگ دیکھ تجھے بدنام نہ کر دے ہرنی جیسی چال بیچ میں …