بیٹھا ہے میرے سامنے وہ (فہمیدہ ریاض)
بیٹھا ہے میرے سامنے وہ بیٹھا ہے میرے سامنے وہ جانے کِس سوچ میں پڑا ہے اچھی آنکھیں ملی ہیں اُس کو وحشت کرنا بھی آگیا ہے بچھ جاؤں میں اُس کے راستے میں پھر بھی کیا اس سے فائدہ ہے ہم دونوں ہی یہ تو جانتے ہیں وہ میرے لئے نہیں بنا ہے …