Category «عبد الحمید عدم»

آپ ہیرا، صدف، نگیں، کیوں ہیں(عبد الحمید عدم)

آپ ہیرا، صدف، نگیں، کیوں ہیں آپ بے انتہا حسیں، کیوں ہیں  آپ کی کاکلوں کے جنگل میں اتنی موسیقیاں، مکیں کیوں ہیں چاند خود بھی نہیں سمجھ پایا آپ اس درجہ مہ جبیں، کیوں ہیں شمس حیراں ہے، آپ کے عارض پھول ہو کر بھی، آتشیں کیوں ہیں آپ اتنے دروغ گو ہو کر …

جس سمت بھی وہ فتنئہ رفتار جائے گا (عبد الحمید عدم)

جس سمت بھی وہ فتنئہ رفتار جائے گا آنچل کے ساتھ سایئہ گلزار جائے گا محشر میں بھی ہماری تلافی کے واسطے اُس کی گلی کا سایئہ دیوار جائے گا اے دوست! دردِ عشق ہو یا دردِ زندگی دل میں جو بس چکا ہے وہ دشوار جائے گا یہ ابرِ نو بہار، یہ  فصلِ ہجومِ …

لوٹ لینا بھی اگر ریت ہے مے خانوں کی (عبدالحمید عدم)

لوٹ لینا بھی اگر ریت ہے مے خانوں کی با خدا مجھ کو ضرورت نہیں پیمانوں کی لوٹتے رہنا بڑے پیار سے نادانوں کو اصل تعریف یہی ہوتی ہے فرزانوں کی اک دوجے کو نہیں جانتا جس جا کوئی بستیاں کتنی مبارک ہیں وہ انسانوں کی آپ فرمائیں جو حکم وہ ہو جائے گا اپنی …

ہم نے تم کو پیار کیا ہے (عبدالحمید عدم)

ہم نے تم کو پیار کیا ہے اور دیوانہ وار کیا ہے پروانہ نے جل کر شاید اُلفت کا اظہار کیا ہے توڑ دیا ہے ساغر میرا یہ کیا تم نے یار کیا ہے کیوں ہم سے ناراض ہو اتنے کیا ہم نے سرکار کیا ہے کیوں کرتے ہو قطع تعلق کس نے یہ اصرار …

اب شدتِ غم میں مصنوعی آرام سہارا دیتا ہے (عبدالحمید عدم)

اب شدتِ غم میں مصنوعی آرام سہارا دیتا ہے یا دوست تسلی دیتے ہیں یا جام سہارا دیتا ہے اے دوست محبت کے صدمے تنہا ہی اٹھانے پڑتے ہیں رہبر تو فقط اس رستے میں دو گام سہارا دیتا ہے دو نام ہیں صرف اس دنیا میں، اِک ساقی کا، اِک یزداں کا اک نام …

اب دو عالم سے صدائے ساز آتی ہے مجھے (عبد الحمید عدم)

اب دو عالم سے صدائے ساز آتی ہے مجھے دل کی آہٹ سے تِری اواز آتی ہے مجھے جھاڑ کر گردِ غمِ ہستی کو اڑ جاؤں گا میں بےخبر ایسی بھی اک پرواز اتی ہے مجھے یا سماعت کا بھرم ہے یا کسی نغمے کی گونج ایک پہچانی ہوئی اواز آتی ہے مجھے کس نے …

دیکھ کر دل کشی زمانے کی (عبد الحمید عدم)

دیکھ کر دل کشی زمانے کی آرزو ہے فریب کھانے کی اے غمِ زندگی نہ ہو ناراض مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی ظلمتوں سے نہ ڈر کہ راستے میں روشنی ہے شراب خانے کی آ ترے گیسوؤں کو پیار کروں رات ہے مشعلیں جلانے کی کس نے ساغر عدم بلند کیا تھم گئیں گردشیں …

دنیا کے جور پر نہ ترے التفات پر (عبد الحمید عدم)

دنیا کے جور پر نہ ترے التفات پر میں غور کر رہا ہوں کسی اور بات پر دیکھا ہے جو مسکرا کے اس مہ جبیں نے جوبن سا آگیا ہے ذرا واقعات پر دیتے ہیں حکم خود ہی مجھے بولنے کا آپ پھر ٹوکتے ہیں آپ مجھے بات بات پر میں جانتا تھا تم بڑے …

مجھے حضور کچھ ایسا گمان پڑتا ہے (عبد الحمید عدم)

مجھے حضور کچھ ایسا گمان پڑتا ہے نگاہ سے بھی بدن پر نشان پڑتا ہے جرم کا عزم پنپتا نظر نہیں آتا کہ راستے میں صنم کا مکان پڑتا ہے فقیہِ شہر کو جب کوئی مشغلہ نہ ملے تو نیک بخت گلے میرے آن پرتا ہے ہمیں خبر ہے حصولِ مراد سے پہلے خراب ہونا …

شیریں لبوں میں خلد کا مفہوم بے نقاب (عبد الحمید عدم)

شیریں لبوں میں خلد کا مفہوم بے نقاب زلفوں میں جھومتی ہوئی موجِ جنوں نواز موجِ جنوں نواز میں طوفانِ بے خودی طوفانِ بے خودی میں تمناؤں کا گداز باتوں میں لہلہاتی ہوئی جام کی کھنک اور جام کی کھنک میں بہاروں کے برگ و ساز اعضا میں لوچ،باتوں میں رس،دل میں مستیاں آنکھوں میں …