دل آباد کہاں رہ پائے اس کی یاد بھلا دینے سے (جلیل عالی)
دل آباد کہاں رہ پائے اس کی یاد بھلا دینے سے کمرہ ویراں ہو جاتا ہے اک تصویر ہٹا دینے سے بیتابی کچھ اور بڑھا دی اک جھلک دکھلا دینے سے پیاس بجھے کیسے صحرا کی دو بوندیں برسا دینے سے ہنستی آنکھیں لہو رلائیں کھلتے گل چہرے مرجھائیں کیا پائیں بے مہر ہوائیں دل …