سب وا ہیں دریچے تو ہوا کیوں نہیں آتی (شبنم شکیل)
سب وا ہیں دریچے تو ہوا کیوں نہیں آتی چپ کیوں ہے پرندوں کی صدا کیوں نہیں آتی گل کھلنے کا موسم ہے تو پھر کیوں نہیں کھلتے خاموش ہیں کیوں پیڑ ۔ صبا کیوں نہیں آتی بے خواب کواڑوں پہ ہوا دیتی ہے دستک سوئے ہوئے لوگوں کو جگا کیوں نہیں آتی سنتے ہیں …