یہ تو میں کیونکر کہوں تیرے خریداروں میں ہوں (امیر مینائی)
یہ تو میں کیونکر کہوں تیرے خریداروں میں ہوں تو سراپا ناز ہے میں ناز برداروں میں ہوں وصل کیسا تیرے نادیدہ خریداروں میں ہوں واہ رے قسمت کہ اس پر بھی گناہ گاروں میں ہوں ناتوانی سے ہے طاقت ناز اٹھانے کی کہاں کہہ سکوں گا کیونکر کہ تیرے ناز برداروں میں ہوں ہائے …