وہ تو پتھر پہ بھی نہ گذرے خدا ہونے تک (احمد فراز)
وہ تو پتھر پہ بھی نہ گذرے خدا ہونے تک جو سفر میں نے نہ ہونے سے کیا ہونے تک زندگی اس سے زیادہ تو نہیں عمر تری بس کسی دوست کے ملنے سے جدا ہونے تک مانگنا اپنے خدا سے بھی ہے دریوزہ گری ہاتھ پتھرا نہ گئے دستِ دعا ہونے تک اب کوئی …