Category «امجد اسلام امجد»

خوابوں کو باتیں کرنے دو (امجد اسلام امجد)

آنکھوں میں جو خواب ہیں ان کو باتیں کرنے دو ہونٹوں سے وہ لفظ کہو جو کاجل کہتا ہے موسم جو سندیسہ لایا اُس کو پڑھ تو لو سُن تو لو وہ راز جو پیاسا ساحل کہتا ہے!   آتی جاتی لہروں سے کیا پوچھ رہی ہے ریت! بادل کی دہلیز پہ تارے کیونکر بیٹھے …

محبت کے موسم (امجد اسلام امجد)

محبت کے موسم زمانے کے سب موسموں سے نرالے بہار و خزاں ان کی سب سے جدا الگ ان کا سوکھا ، الگ ہے گھٹا محبت کے خطے کی آب و ہوا ماوراء ، ان عناصر سے جو موسموں کے تغیر کی بنیاد ہیں یہ زمان و مکاں کے کم و بیش سے ایسے آزاد …

گلاب چہرے پہ مسکراہٹ (امجد اسلام امجد)

ایک لڑکی           گلاب چہرے پہ مسکراہٹ  چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے وہ جب بھی کالج کی سیڑھیوں سے سہیلیوں کو لئے اترتی تو ایسے لگتا کہ جیسے دل میں اتر رہی ہو کچھ اس تیقن سے بات کرتی کہ جیسے دنیا اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو وہ اپنے رستے پہ …

کہاں آ کے رکنے تھے راستے(امجد اسلام امجد)

کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا   وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں دلِ بے خبر، مری بات سن اسے بھول جا، اسے بھول جا   میں تو گم تھا ترے …

اس موسم میں جتنے پھول کھلیں گے (امجد اسلام امجد)

یاد  اس موسم میں جتنے پھول کھلیں گے اُن میں تیری یاد کی خوشبو ہر سو روشن ہو گی پتہ پتہ بھولے بِسرے رنگوں کی تصویر بناتا گزرے گا اک یاد جگاتا گزرے گا اس موسم میں جتنے تارے آسماں پہ ظاہر ہوں گے اُن میں تیری یاد کا پیکر ، منظر منظر عریاں ہو …

محبت کی ایک نظم (امجد اسلام امجد)

  اگر کبھی میری یاد آئے تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں کسی ستارے کو دیکھ لینا اگر وہ نخلِ فلک سے اڑ کر تمہارے قدموں میں آگرے تو یہ جان لینا وہ استعارہ تھا میرے دل کا اگر نہ آئے۔۔۔۔۔۔ مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے کہ تم کسی پر نگاہ …