وہ روز کون سا ہے کہ ہم پر ستم نہیں (ابراہیم ذوق)
وہ روز کون سا ہے کہ ہم پر ستم نہیں گر یہ ستم ہے روز تو اِک روز ہم نہیں یہ دل مجھے ڈبو کے رہے گا کہ سینے میں وہ کون سا ہے داغ جو گردابِ غم نہیں یہ ضبطِ پیچ و تاب کہ میرے سرِ مزار گیسوئے دودِ شمع میں بھی پیچ و …