ہم تو یوں خوش تھے کہ اک تار گریباں میں ہے (احمد فراز)
ہم تو یوں خوش تھے کہ اک تار گریباں میں ہے کیا خبر تھی کہ بہار اس کے بھی ارمان میں ہے ایک ضرب اور بھی اے زندگیِ تیشہ بدست سانس لینے کی سکت اب بھی مری جاں میں ہے میں تجھے کھو کے بھی زندہ ہوں یہ دیکھا تو نے کس قدر حوصلہ ہارے …