اب نہ بہل سکے گا دل اب نہ دیا جلایئے (احمد مشتاق )
اب نہ بہل سکے گا دل اب نہ دیا جلایئے عشق و ہوس ہیں سب فریب آپ سے کیا چھپایئے اس نے کہا کہ یاد ہیں رنگ طلوع عشق کے میں نے کہا کہ چھوڑیئے اب انہیں بھول جایئے کیسے نفیس تھے مکاں صاف تھا کتنا آسماں میں نے کہا کہ وہ سماں آج کہاں …