وہ ساتھ لے گیا قول و قرار کا موسم (محسن نقوی)
وہ ساتھ لے گیا قول و قرار کا موسمتمام عمر ہے اب اِنتظار کا موسم حیات اب بھی کھڑی ہے اُسی دوراہے پروہی ہے جبر، وہی اِختیار کا موسم ابھی تو خُود سے ہی فارغ نہیں ہیں اہلِ جمالابھی کہاں دلِ اُمید وار کا موسم اُسے بھی وعدہ فراموشی زیب دیتی ہےہمیں بھی راس نہیں …