Category «شاعری»

میں تنہا ہجر کے جنگل کے غاروں میں (نوشی گیلانی)

مری آواز سنتے ہو میں تنہا ہجر کے جنگل کے غاروں میں جلاتی ہوں سخن کے وہ دیئے جن کو ابھی باہر کی زہریلی ہوائیں اجنبی محسوس کرتی ہیں ابھی یہ روشنی جو سچ کی خوشبو کی حفاظت کے لیے تاریکیوں سے لڑ رہی ہے، نا شناسی کے غبار آلود رستوں سے گزرتی ہے ابھی …

ہمیں کس ہاتھ کی محبوب ریکھاؤں میں رہنا تھا (نوشی گیلانی)

سمجھ میں کچھ نہیں آتا ہمیں کس ہاتھ کی محبوب ریکھاؤں میں رہنا تھا کس دل میں اترنا تھا چمکنا تھا کن آنکھوں میں کہاں پر پھول بننا تھا تو کب خوشبو کی صورت کوئے جاناں سے گزرنا تھا سمجھ میں کچھ نہیں آتا ہمیں کس قریۂ آب و ہوا کے سنگ رہنا تھا کہاں …

وہی غنچوں کی شادابی وہی پھولوں کی نکہت ہے (شوکت پردیسی)

اس کے لیے وہی غنچوں کی شادابی وہی پھولوں کی نکہت ہے وہی سیرِ گلستاں ہے وہی جوشِ مسرت ہے وہی موجِ تبسم ہے وہی اندازِ فطرت ہے وہی دامِ تخیل ہے وہی رنگِ حقیقت ہے وہی صبح و مسا ہوتی ہے لیکن تم نہیں ہوتیں بڑی رنگیں فضا ہوتی ہے لیکن تم نہیں ہوتیں …

سہانی رات میں دلکش نظارے یاد آتے ہیں (شوکت پردیسی)

سہانی رات میں دلکش نظارے یاد آتے ہیں نہیں ہو تم مگر  وہ چاند تارے یاد آتے ہیں اُسی صورت میں دن ڈھلتا ہے سورج ڈوب جاتا ہے اسی صورت سے شبنم میں ہر اک ذرہ نہاتا ہے تڑپ جاتا ہوں میں جب دل ذرا تسکین پاتا ہے اسی انداز سے مجھ کو سہارے یاد …

آپ ہیرا، صدف، نگیں، کیوں ہیں(عبد الحمید عدم)

آپ ہیرا، صدف، نگیں، کیوں ہیں آپ بے انتہا حسیں، کیوں ہیں  آپ کی کاکلوں کے جنگل میں اتنی موسیقیاں، مکیں کیوں ہیں چاند خود بھی نہیں سمجھ پایا آپ اس درجہ مہ جبیں، کیوں ہیں شمس حیراں ہے، آپ کے عارض پھول ہو کر بھی، آتشیں کیوں ہیں آپ اتنے دروغ گو ہو کر …

ہوا تھمی تھی ضرور لیکن (امجد اسلام امجد)

ہوا تھمی تھی ضرور لیکن وہ شام بھی جیسے سسک رہی تھی کہ زرد پتوں کو آندھیوں‌ نے عجیب قصہ سنا دیا تھا کہ جس کو سن کر تمام پتے سسک رہے تھے بلک رہے تھے جانے کس سانحے کے غم میں شجر جڑوں سے اکھڑ چکے تھے بہت تلاشا تھا ہم نے تم کو …

خیال سود نہ اندیشۂ زیاں ہے ابھی (قابل اجمیری)

خیال سود نہ اندیشۂ زیاں ہے ابھی چلے چلو کہ مذاقِ سفر جواں ہے ابھی ہمارے نقشِ قدم سے چمک اٹھے شاید فضائے منزلِ جاناں دھواں دھواں ہے ابھی نئے نئے ہیں عزائم نئی نئی ہے تلاش جمالِ دوست سے دل مطمئن کہاں ہے ابھی رکا رکا سا تبسم جھکی جھکی سی نظر تمہیں سلیقۂ …

ذرا نگاہ اٹھاؤ کہ غم کی رات کٹے (دوارکا داس شعلہ)

ذرا نگاہ اٹھاؤ کہ غم کی رات کٹے نظر نظر سے ملاؤ کہ غم کی رات کٹے اب آ گئے ہو تو میرے قریب آ بیٹھو دوئی کے نقش مٹاؤ کہ غم کی رات کٹے شبِ فراق ہے ، شمعِ امید لے آؤ کوئی چراغ جلاؤ کہ غم کی رات کٹے کہاں ہیں ساقی و …

حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے (ساغر صدیقی)

حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے ساری دُنیا کے لیے ہم اجنبی سے ہو گئے کچُھ تمہارے گیسوؤں کی برہمی نے کر دئیے ! کچُھ اندھیرے میرے گھر میں روشنی سے ہو گئے بندہ پرور، کُھل گیا ہے آستانوں کا بَھرم آشنا کچھ لوگ رازِ بندگی سے ہو گئے گردشِ دَوراں، زمانے …

کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے (ابن انشا)

کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے ملاحو تم پردیسی کو بیچ بھنور میں مارو گے منہ دیکھے کی میٹھی باتیں سنتے اتنی عمر ہوئی آنکھ سے اوجھل ہوتے ہوتے جی سے ہمیں بسارو گے آج تو ہم کو پاگل کہہ لو پتھر پھینکو طنز کرو عشق کی بازی کھیل نہیں …