Monthly archives: February, 2020

وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ارادہ (محمد دین تاثیر)

وہ ملے تو بے تکلف نہ ملے تو بے ارادہ نہ طریق آشنائی نہ رسوم جام و بادہ تری نیم کش نگاہیں ترا زیر لب تبسم یونہی اک ادائے مستی یونہی اک فریب سادہ وہ کچھ اس طرح سے آئے مجھے اس طرح سے دیکھا مری آرزو سے کم تر مری تاب سے زیادہ یہ …

یاد کی صبح ڈھل گئی شوق کی شام ہو گئی (شمیم کرہانی)

یاد کی صبح ڈھل گئی شوق کی شام ہو گئی آپ کے انتظار میں عمر تمام ہو گئی پی ہے جو ایک بوند بھی جاگ پڑی ہے زندگی ایسی شرابِ جاں فزا کیسے حرام ہو گئی ساتھ کسی نے چھوڑ کر توڑ دیا کسی کا دل چل تو پڑا تھا کارواں راہ میں شام ہو …

یہ سِتَم اور، کہ ہم پُھول کہیں خاروں کو (ناصر کاظمی)

یہ سِتَم اور، کہ ہم پُھول کہیں خاروں کو اِس سے تو آگ ہی لگ جائے سمن زاروں کو ہے عبث فکرِ تلافی تُجھے، اے جانِ وفا دُھن ہے اب اور ہی کُچھ، تیرے طلبگاروں کو تنِ تنہا ہی گُذاری ہیں اندھیری راتیں ہم نے گبھرا کے، پُکارا نہ کبھی تاروں کو ناگہاں پُھوٹ پڑے …

پِیا کے آنے کا وقت آیا ہے (سراج اورنگ آبادی)

پِیا کے آنے کا وقت آیا ہے جی کے جانے کا وقت آیا ہے نِیم بِسمِل ہُوں تیغِ ابرُو سے ! تِلمِلانے کا وقت آیا ہے شبِ خلوت میں، اُس پری رُو کو دُکھ سُنانے کا وقت آیا ہے مُلکِ وِیران کو، مِرے دِل کے ! پِھر بَسانے کا وقت آیا ہے کب تلک ہجر …

باقی نہیں ھے ایک بھی بیمارِ دردِ دِل (مرزا محمد تقی بیگ دہلوی)

باقی نہیں ھے ایک بھی بیمارِ دردِ دِل کیجیے تو کس کے سامنے اظہارِ دردِ دِل ہیں اشک میرے گوہر شہوارِ دردِ دِل آنکھیں ہیں میری دیدۂ خونبارِ دردِ دِل زندہ رہیں جہاں میں خریدارِ دردِ دِل ھے ان کے دم سے گرمی بازارِ دردِ دِل وہ ایک ایسی بزم میں ہوتے ہیں بادہ خوار …

میرے پہلو میں جو بہہ نکلے تمہارے آنسو (اختر شیرانی)

آنسو میرے پہلو میں جو بہہ نکلے تمہارے آنسو بن گئے شام محبت کے ستارے آنسو دیکھ سکتا ہے بھلا کون یہ پارے آنسو میری آنکھوں میں نہ آ جائیں تمہارے آنسو شمع کا عکس جھلکتا ہے جو ہر آنسو میں بن گئے بھیگی ہوئی رات کے تارے آنسو مینہ کی بوندوں کی طرح ہو …

اندھیری راہ میں مسافرکہیں نہ بھٹکا تھا (ادا جعفری)

اندھیری راہ میں مسافرکہیں نہ بھٹکا تھا کسی منڈیر پہ جب تک چراغ جلتا تھا وہ کتنی دور رہا فیصلہ بھی اس کا تھا  مجھے تو قرب کے احساس نے سنبھالا تھا یہی غبارِ شب و روز کا کمال بھی ہے جو آنکھ دیکھ نہ پائی وہ دل نے دیکھا تھا سفر تمام ہوا اور …

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں (جگر مراد آبادی)

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں فیضان محبت عام سہی عرفان محبت عام نہیں یہ تو نے کہا کیا اے ناداں فیاضی قدرت عام نہیں تو فکر و نظر تو پیدا کر کیا چیز ہے جو انعام نہیں یارب یہ مقام عشق ہے کیا گو دیدہ و دل ناکام نہیں …

اُلجھی ہوئی راہوں کا شیدا نہ کہا جائے (قتیل شفائی)

اُلجھی ہوئی راہوں کا شیدا نہ کہا جائے ہر ایک مسافر کو مجھ سا نہ کہا جائے میں اس کے تغافل کی تردید نہیں کرتا گو ایسا ہوا لیکن، ایسا نہ کہا جائے یادوں کی رفاقت میں ہر لمحہ گزرتا ہے مجھ کو کسی عالم میں تنہا نہ کہا جائے دُکھ درد چھپانے کا، شاید …

اب مجھے اتنا بھی لاچار نہ سمجھیں مِرے لوگ (احمد فرید)

اب مجھے اتنا بھی لاچار نہ سمجھیں مِرے لوگ  صلح نامے کو مری ہار نہ سمجھیں مرے لوگ میری پسپائی پہ سو جشن منائیں ، لیکن میرے دشمن کو تو سالار نہ سمجھیں مرے لوگ پھر تو یوں ہے کہ مرا خون اکارت ہی گیا گر اب بھی مجھے وفادار نہ سمجھیں مرے لوگ دل …