مِرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے (احمد فراز)
محاصرہ مِرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مِرے گرد لشکری اس کے فصیلِ شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بدست ستادہ ہیں عسکری اُس کے وُہ برقِ لہر بجھا دی گئی ہے جس کی تپش وجودِ خاک میں آتش فشاں جگاتی تھی بچھا دیا گیا ہے بارود …