آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو (جاں نثار اختر)
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو سایہ سا کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں شرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو صندل سی مہکتی ہوئی پُر کیف ہوا کا جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو اُوڑھے …