ترس رہا ہوں مگر تو نظر نہ آ مجھ کو (احمد فراز)
ترس رہا ہوں مگر تو نظر نہ آ مجھ کو کہ خود جدا ہے تو مجھ سے نہ کر جدا مجھ کو وہ کپکپاتے ہوئے ہونٹ میرے شانے پر وہ خواب سانپ کی مانند ڈس گیا مجھ کو چٹخ اٹھا ہو سلگتی چٹان کی صورت پکار اب تو مرے دیر آشنا مجھ کو …