اُلجھی ہوئی راہوں کا شیدا نہ کہا جائے (قتیل شفائی)
اُلجھی ہوئی راہوں کا شیدا نہ کہا جائے ہر ایک مسافر کو مجھ سا نہ کہا جائے میں اس کے تغافل کی تردید نہیں کرتا گو ایسا ہوا لیکن، ایسا نہ کہا جائے یادوں کی رفاقت میں ہر لمحہ گزرتا ہے مجھ کو کسی عالم میں تنہا نہ کہا جائے دُکھ درد چھپانے کا، شاید …