کسی کی چاپ نہ تھی ، چند خشک پتے تھے (احمد ندیم قاسمی)
کسی کی چاپ نہ تھی ، چند خشک پتے تھے شجر سے ٹوٹ کے فصلِ گل پہ روئے تھے ابھی ابھی تمہیں سوچا تو کچھ نہ یاد آیا ابھی ابھی تو ہم ایک دوسرے سے بچھڑے تھے تمام عمر وفا کے گناہ گار رہے یہ اور بات، کہ ہم آدمی تو اچھے تھے تمہارے بعد، …